زینہ بہ زینہ

( زِینَہ بَہ زِینَہ )
{ زی + نَہ + بَہ + زی + نَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم زینہ کی تکرار کے ساتھ 'بہ' بطور حرف جار لگا کر مرکب 'زینہ بہ زینہ' بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٢ء کو "سنگ و خشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - ایک ایک زینہ چڑھ کے، قدم بہ قدم، درجہ بدرجہ، بتدریج۔
"تعلیم ایک بنیاد ہے جس پر زینہ بہ زینہ ترقی کر کے، اخبار نویس اپنے مستقبل کی تعمیر کرتا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، مولانا ظفر علی خاں، بحیثیت صحافی، ١٧ )