زبدالبحر

( زَبَدُالْبَحْر )
{ زَبَدُل + بَحْر }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زبد' کے ساتھ عربی حرف تخصیص 'ا ل' لگا کر عربی اسم 'بحر' لگانے سے مرکب 'زبدالبحر' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٧ء کو "عجائب المخلوقات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - کف دریا، سمندر کا پھین، سمندر کا جھاگ۔
"وہ پتھر جس کو زبدالبحر یا کف دریا کہتے ہیں اس کو انگریزی میں پمپس کہتے ہیں۔"      ( ١٩١١ء، مقدمات الطبعیات، ١٢٦ )