زبانی امتحان

( زُبانی اِمْتِحان )
{ زُبا + نی + اِم + تِحان }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'زبانی' کے ساتھ عربی اسم 'امتحان' لگانے سےمرکب 'زبانی امتحان' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٨ء کو "پرواز" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : زُبانی اِمْتِحانات [زُبا + نی + اِم + تِحا + نات]
جمع غیر ندائی   : زُبانی اِمتِحانوں [زُبا + نی + اِم + تِحا + نوں (و مجہول)]
١ - وہ امتحان جس میں سوال بھی زبان سے پوچھے جائیں اور ان کے جواب بھی زبانی دیئے جائیں۔
"آپ زبانی امتحان میں کامیاب ہوئے۔"      ( ١٩٤٨ء، پرواز، ٤٣ )