زر نشان

( زَر نِشان )
{ زَر + نِشان }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زر' کے ساتھ فارسی صفت 'نشان' لگانے سے مرکب 'زرنشان' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٧ء کو "طلسم گوہر بار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سونے کی تصویریں یا پھول جو لوہے پر بنائے جائیں۔
"زر نشان . چاندی اور فولاد پر تو سونے کے تار بٹھائے جاتے ہیں اور پشم اور اسی قسم کےاشیاء کو کندہ کر کے سونا بھر کر آراستہ کرتے ہیں۔"      ( ١٩٣٩ء، آئین اکبری (ترجمہ)، ٢٨٧:٢ )