عربی زبان سے ماخوذ صفت 'زرعی' کے ساتھ عربی اسم 'قوم' لگانے سے مرکب 'زرعی قوم' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٦ء کو "معاشیات قومی" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع : زَرْعی قَومیں [زَر + عی + قَو (و لین) + میں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی : زَرْعی قَوموں [زَر + عی + قَو (و لین) + موں (و مجہول)]
١ - وہ قوم جو کھیتی باڑی زیادہ کرتی ہو، کاشتکار، کھیتی باڑی کرنے والے۔
"آزاد تجارت کے ہوتے ہوئے زرعی قوم اسی حالت میں زرعی، صنعتی، تجارتی قوم بن سکتی ہے کہ جتنی قومیں صنعتی قوت کو فروغ دینے کی اہلیت رکھتی ہیں، سب میں ساتھ ہی ساتھ ایک سی ترقی شروع ہو۔"
( ١٩٤٦ء، معاشیات قومی (ترجمہ)، ١٧ )