زرگل

( زَرگُل )
{ زَر + گُل }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسما 'زر' کے ساتھ 'گل' لگانے سے مرکب 'زرگل' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٠ء کو"کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پھول کے اندر کا زیرہ، گلاب کا زیرہ۔
 زر گل سے بھرے پتوں کے کاسے تونگر ہو گئے آخر گدا تک      ( ١٩٨٦ء، غبار ماہ، ٩٢ )