زیر صدارت

( زیرِ صَدارَت )
{ زے + رے + صَدا + رَت }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'زیر' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی اسم 'صدارت' لگانے سے مرکب توصیفی 'زیر صدارت' بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٥ء کو "وقار حیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - صدارت میں، صدارت کے تحت۔
"ایک ادبی مذاکرہ بعنوان اردو شاعری کی تین آوازیں غالب، جوش، فیض، پروفیسر ممتاز حسین کی زیر صدارت منعقد ہو گا۔"      ( ١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ٢٠ فروری، ٢ )