زاویائی ارتعاش

( زاوِیائی اِرْتِعاش )
{ زا + وِیا + ای + اِر + تِعاش }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'زاویائی' کے ساتھ عربی اسم 'ارتعاش' لگانے سے مرکب 'زاویائی ارتعاش' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٤ء کو "موجیں اور اہتزازات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر )
١ - [ سائنس ]  وقت کے خاص یونٹ میں مکمل گردشوں کی تعداد۔
"سفری موجوں (Traveling Waves) کی اشاعت کے دوران w١ اور w٢ زاویائی ارتعاش (Angular Frequency) رکھنے والی دو ہم آہنگ حرکتوں کے انطباق سے مرتعش ہوتا ہے۔"      ( ١٩٧٤ء، موجیں اور اہتزازات، ١٢٧ )