بافندہ

( بافِنْدَہ )
{ با + فِن + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


بافتن  بافِنْدَہ

فارسی زبان میں مصدر 'بافتن' سے اسم فاعل ہے۔ اردو زبان میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٠٥ء میں "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
واحد غیر ندائی   : بافِنْدے [با + فِن + دے]
جمع   : بافِنْدے [با + فِن + دے]
جمع غیر ندائی   : بافِنْدوں [با + فِن + دوں (و مجہول)]
١ - کپڑا وغیرہ بننے والا، جلاہا، کوری، کولی۔
"بافندوں نے گل کاری اور ہندسی اشکال کے بنانے میں بھی - مہارت کا ثبوت دیا ہے۔"      ( ١٩٦٤ء، مسلمانوں کے فنون، ٢٦ )