فضول خرچی

( فُضُول خَرْچی )
{ فُضُول + خَر + چی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق صفت 'فضول' کے بعد سنسکرت سے ماخوذ اسم خرچ بطور لاحقہ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٧٣ء کو "اخبار مفید عام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
جمع   : فُضُول خَرچِیاں [فُضُول + خَر + چِیاں]
جمع غیر ندائی   : فُضُول خَرچِیوں [فُضُول + خَر + چِیوں (و مجہول)]
١ - ضرورت سے زیادہ خرچ کرنا، بے موقع اور بے جا خرچ کرنا، اسراف۔
"ہم مسلمان خرچ کے معاملے میں بڑے تیز ہوتے ہیں فضول خرچی ہماری عادت ہو گئی ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ١١٠ )
  • excess of expenditure;  extravagance
  • prodigality
  • lavishness
  • waste
  • dissipation