فاتحہ خوان

( فاتِحَہ خوان )
{ فا + تِحَہ + خان (و معدولہ) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم فاتحہ کے بعد فارسی مصدر خواندن سے صیغۂ امر خوان بطور لاحقۂ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٦١ء کو "کلیات اختر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - فاتحہ پڑھنے والا، فاتحہ کی رسوم ادا کرنے والا۔
"فاتحہ خوان تبرکات کا طبق لایا، حضرت نے اس کو اپنے سر پر رکھا۔"      ( ١٩٠١ء، ارمغان سلطانی، ١٠٢ )