فخر و مباہات

( فَخْر و مُباہات )
{ فَخ + رو (و مجہول) + مُبا + ہات }
( عربی )

تفصیلات


عربی سے مشتق اسم فخر کو حرف عطف 'و' کے ذریعے ایک دیگر عربی اسم جمع 'مباہات' کے ساتھ ملانے سے مرکب عطفی بنا۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٥٨ء کو "بیاض سحر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - جمع )
١ - غرور و ناز۔
"مجھ پر چندہ وصول کرنے کا جو الزام ہے وہ میرے لیے صد فخر و مباہات ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، حیات جوہر، ٢٣٣ )