فتنہ انگیزی

( فِتْنَہ اَنْگیزی )
{ فِت + نَہ + اَن + گے + زی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'فتنہ' کے بعد فارسی مصدر انگیختن سے مشتق صیغہ امر 'انگیز' بطور لاحقہ فاعلی لگا کر 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٩٢ء کو "عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : فِتْنَہ اَنْگیزیاں [فِت + نَہ + اَن + گے + زِیاں]
جمع غیر ندائی   : فِتْنَہ اَنْگیزیوں [فِت + نَہ + اَن + گے + زِیوں (و مجہول)]
١ - فتنہ اٹھانا، فساد برپا کرنا، شورش برپا کرنا۔
"میر واعظ اور اس کے حواریوں کی فتنہ انگیزیوں پر ان کو آڑے ہاتھوں لیا۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ١٨٣ )
  • mischievousness
  • seditiousness
  • causing disturbances