فتح مندی

( فَتْح مَنْدی )
{ فَتْح + مَن + دی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'فتح' کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ لاحقۂ کیفیت 'مندی' لانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٧ء کو "موازنہ انیس و دبیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کامیابی، ظفریابی، جیت، غلبہ۔
"جب معزالدین تخت پر متمکن ہوا . درویشوں کی خدمت میں جا جا کر دعائے فتح مندی کی درخواست کرنے لگا۔"      ( ١٩٧٤ء، انفاس العارفین، ١٤٤ )
  • victoriousness;  victory