اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بٹی ہوئی چیز، موٹی بتی جو چراغ آتش بازی اورچولھے وغیرہ میں استعمال کی جاتی ہے۔
"اس فتیلے کو آگ عبدالرحمن سنخول کی اس مجنونانہ خواہش نے لگائی کہ خلیفہ ہشام الثانی اسے اپنے بعد ولی عہد نامزد کر دے۔"
( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٣٤٣:٣ )
٢ - روٹی، کپڑے کی بتی جس میں دوا لگا کر ناک، کان، فرج یا زخم میں رکھا جائے۔
"پھٹے ہوئے لبوں کے درمیان زخم کو بھرنے والے مرہم میں فتیلا لتھیڑ کر رکھ دیں۔"
( ١٩٣٦ء، شرح اسباب (ترجمہ)، ٢، ٤٣ )
٣ - توپ، بندوق کا توڑا، بارود کی بتی۔
"ابراہیم نے پھرتی سے بندوق لے کر اس کا پیچھا کیا جوں ہی فتیلے کی بو شاہ اشرف کی ناک میں پہنچی اس نے کمر سے خنجر نکال ابراہیم پر حملہ کر دیا۔"
( ١٩٧٩ء، تاریخ پشتون، ٣٥١ )
٤ - وہ بٹا ہوا ڈورا جو انگرکھوں وغیرہ میں دے کر اوپر سے سی دیتے ہیں۔ (نوراللغات؛ مہذب اللغات)
٥ - وہ بتی جو خوشبو کے لیے عود اور صندل سے تیار کی جاتی ہے۔
"پانچ سیر عود، بہتّر تولے صندل اور پچیس پچیس تولے اگر . تین تولے مصری ملا کر مرکب کو دو بوتل گلاب سے خمیر کر کے فتیلے بناتے ہیں۔"
( ١٩٣٨ء، آئین اکبری (ترجمہ)، ١، ١٤٣:١ )
٦ - رفع آسیب کے لیے جلائی جانے والی بتّی، تعویذ کی بتّی۔
"فتیلا واسطے دفع آسیب کے حاضرات میں جلاتے ہیں۔"
( ١٨٤٠ء، پالی گلاٹ، ١١٧ )
٧ - [ زردوزی ] "ایک بالشت کی لمبی چو پہلے بنی ہوئی لکڑی جس پر نقشی اور کسب وغیرہ لپیٹ کر کپڑے پر ٹانکتے ہیں۔ (ماخوذ : مہذب اللغات)
٨ - فلس کو چھ مساوی حصوں میں تقسیم کرتے ہیں اور ہر حصہ کو فتیلا کہتے ہیں۔ (فرہنگِ عثمانیہ)
٩ - فیوز
"فیوز (Fuse) فتیلا کے معنی دیتا ہے۔"
( ١٩٥٥ء، اردو میں دخیل یورپی الفاظ، ٦٤ )