فرار پسندی

( فَرار پَسَنْدی )
{ فَرار + پَسَن + دی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم کیفیت 'فرار' کے بعد فارسی ہی سے ماخوذ لاحقہ فاعلی 'پسند' لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٨ء کو "مغربی شعریات" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بھاگ جانا، مقابلہ نہ کرنا۔
"یہ نظریہ میرے نزدیک فرار پسندی کی ایک نہایت لطیف صورت۔"      ( ١٩٦٨ء، مغربی شعریات، ٣١٣ )