فرفر

( فَرْفَر )
{ فَر + فَر }
( مقامی )

تفصیلات


حکایت الصوت سے ماخوذ اسم صوت 'فر' کے بعد ایک بار پھر یہی اسم لانے سے مرکب تکراری بنا جو اردو میں بطور متعلق فعل نیز بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٧٩١ء کو جعفر علی حسرت کے "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم صوت
١ - ہوا یا سانس کے جلدی جلدی چلنے کی آواز۔
 اس کے نتھنوں سے جو فر فر کی صدا آتی ہے رف رفِ سرورِ عالمۖ کی خبر لاتی ہے      ( ١٩٣١ء، محب (راجا صاحب)، مراثی، ١٥٨ )
٢ - چمڑے کی پھرکی جس میں ڈور ڈال کر کھینچتے ہیں اور اس سے فرفر آواز کی نکلتی ہے۔ (فرہنگ آصفیہ)
متعلق فعل
١ - جلد جلد، روانی سے، بلا توقف، مسلسل، تیزی سے، تیز تیز، رواں، بلاتوقف۔
"میں نے فرفر ساری بات کہہ سنائی۔"      ( ١٩٨٧ء، شہاب نامہ، ٢٦٧ )
  • haste
  • hurry
  • quickness
  • expedition;  a whirligig;  a (boy's) top