فوک کہانی

( فوک کَہانی )
{ فوک (و مجہول) + کَہا + نی }

تفصیلات


انگریزی زبان سے دخیل صفت 'فوک' اور پراکرت سے ماخوذ اسم 'کہانی' کو (بالترتیب) ملانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٥ء کو "کشاف تنقیدی اصطلاحات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : فوک کَہانِیاں [فوک (و مجہول) + کَہا + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : فوک کَہانِیوں [فوک (و مجہول) + کَہا + نِیوں (و مجہول)]
١ - عوامی قصہ، روایتی کہانی، عوام میں مقبول کہانی، وہ کہانی جس کا کوئی شعوری سنجیدہ مقصد نہ ہو بلکہ یہ محض تفریحی مقاصد کو پورا کرتی ہو۔"
"بعض نقادوں نے فوک کہانی کو ناول اور افسانے کا پیشرو قرار دیا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٨١ )