باغ بہشت

( باغِ بِہِشْت )
{ با + غے + بِہِشْت (کسرہ ب مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'باغ' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر اسم 'بہشت' لگنے سے مرکب اضافی 'باغ بہشت' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٣١ء میں "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ باغ جس کی زمین سبز ٹہنیوں سے ڈھکی ہوئی ہو، جنت، فردوس۔
 باغ بہشت سے مجھے حکم سفر دیا تھا کیوں کار جہاں دراز ہے اب مرا انتظار کر      ( ١٩٣٥ء، بال جبریل، ٩ )