فہام

( فَہّام )
{ فَہ + بام }
( عربی )

تفصیلات


فہم  فَہّام

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے فعال کے وزن پر مشتق کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٦٤ء کو "تحقیقات چشتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - بہت زیادہ سمجھ دار، دانش مند۔
 حافظ و حاذِق یکتائے زماں اجمل خاں فاضِل افضل و فرزانہ فہم و فہام      اس پہ ہمدرد کے علامہ و فہام مدیر پادر آتش ہوئے اس درجے کو کیا عرض کروں      ( ١٩١٥ء، کلیاتِ وفا، ١٦ )( ١٩٢٦ء، بہارستان، ٥١٥ )