فولاد شکن

( فَولاد شِکَن )
{ فَو (و لین) + لاد + شِکَن }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'فولاد' کے بعد اسی زبان میں 'شکنتن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'شکن' بعد لاحقۂ فاعلی لانے سے مرکب بنا اردو میں بطور اسم فاعل استعمال ہوتا ہے ١٩٠٤ء کو "مجموعہ نظم بے نظیر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : فولاد شِکَنوں [فو (و لین) + لاد + شِکَنوں (و مجہول)]
١ - لوہے کو توڑنے والا؛ سخت کوش۔
"میں نے فرہاد کوہ کن کے مقابلے میں ممبرانِ انجمن کو فولاد شکن سمجھا۔"      ( ١٩٠٤ء، مجموعۂ نظم بے نظیر، ١٥٠ )