فولاد سازی

( فَولاد سازی )
{ فَو (و لین) + لاد + سا + زی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'فولاد' کے بعد اسی زبان میں 'ساختن' مصدر سے مشتق صیغۂ امر 'ساز' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے اور پھر اسکے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لانے سے مرکب ہوا۔ جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے١٩٨٤ء کو "جدید عالمی معاشی جغرافیہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - فولاد بنانا، فولاد تیار کرنا۔
"بھارت میں فولاد سازی کے روشن امکانات ہیں۔"      ( ١٩٨٤ء، جدید عالمی معاشی جغرافیہ، ٣٦٢ )