باغ ارم

( باغِ اِرَم )
{ با + غے + اِرَم }

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'باغ' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ارم' لگانے سے مرکب اضافی 'باغ ارم' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور تلمیح کے طور پر مستعمل ہے۔ ١٧٣٩ء میں "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک بے نظیر باغ جو یمن کے بادشاہ شداد نے بنوایا تھا، بہشت شداد، اس میں قدم رکھتے ہی وہ مر گیا تھا۔
"شیراز باغ ارم بن گیا تھا۔"      ( ١٩١٤ء، شبلی، حیات حافظ، ٣ )