فکری ژولیدگی

( فِکْری ژولِیدْگی )
{ فِک + ری + ژو (و مجہول) + لِید + گی }

تفصیلات


عربی اسم 'فکر' کے آخر پر 'ی' نسبتی لگانے سے بننے والے صفت'فکری' کے ساتھ فارسی مصدر ژولیدن سے اسم کیفیت 'ژولیدگی' ملانے سے مرکب ہوا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٩٨٥ء کو "تفہیم اقبال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ذہنی انتشار، فکری انارکی، پراگندگیء فکر۔
"علمی سے زیادہ تعلیمی ہیں اور فکری ژولیدگی اور پریشان نظری سے یکسر پاک۔"      ( ١٩٨٥ء، تفہیم اقبال، ٣٢ )