فی سبیل اللہ

( فی سبِیلِ اللہ )
{ فی + سَبی + لِل (ا غیر ملفوظ) + لَاہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی حرف جار 'فی' کے بعد عربی ہی سے مشتق اسم 'سبیل' جسے کسرہ اضافت کے ذریعے اسم ذات 'اللہ' کے ساتھ ملایا گیا ہے، لانے سے مرکب بنا جو اپنی اصل ساخت و معنی کے ساتھ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٢١ء کو"دقائق الایمان" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - خدا کی راہ میں، خدا کے نام پر، اللہ کے راستے میں، اللہ کے لیے، اللہ کے واسطے۔
"دوسرے ملکوں کے مسلمانوں سے بھی امداد و اعانت کی فی سبیل اللہ توقع رکھتے ہیں۔"      ( ١٩٨٦ء، سندھ کا مقدمہ، ١١٢ )