فن شاعری

( فَنِّ شاعِری )
{ فَن + نے + شا + عِری }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم فَن کو کسرۂ اضافت کے ذریعے اسی زبان سے ماخوذ اسم 'شاعری' کے ساتھ ملانے سے مرکب نسبتی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٦٧ء کو"کلیاتِ اکبر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - شعر کہنے کا ہُنر، شاعری کا ہنر، شاعری کے معائب و محاسن کا علم۔
 توجہ اپنی ہو کیا فن شاعری کی طرف نظر ہر ایک کی جاتی ہے عیب ہی کی طرف      ( ١٨٦٧ء، کلیاتِ اکبر، ٢٣:١ )