فلک بین

( فَلَک بِین )
{ فَلَک + بِین }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'فلک' کے بعد فارسی مصدر'دیدن' سے ماخوذ صیغۂ امر 'بین' بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٩ء کو"مقدمہ تاریخ و ساسنس" کے ترجمہ میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : فَلَک بِینوں [فَلَک + بی + نوں (و مجہول)]
١ - دوربین، ستاروں کو دیکھنے والی دوربین۔
٤٣٦ کے لگ بھگ چینی ہیئت دان پہلا شخص جس نے ایک فلک بین ایجاد کیا۔"      ( ١٩٥٩ء، مقدمہ تاریخ و سائنس (ترجمہ)، ٨٢٥:٢ )