عربی زبان سے مشتق اسم فکر کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ لاحقہ صفت 'مند' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : فِکْرمَنْدوں [فِکْر + مَن + دوں (و مجہول)]
١ - متردد، غمگین، ملول، پریشان۔
"میرے بھائی کے دیر سے کالج آنے کی وجہ کو معقول تسلیم کرتے ہوئے حاضری کے رجسٹر میں ایک ماہ کی حاضری لگا دی اور فرمایا کہ اپنے بھائی سے کہہ دو کہ فکر مند نہ ہو۔"
( ١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ١٩١ )