قطعہ بند

( قَطْعَہ بَنْد )
{ قَط + عَہ + بَنْد }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قطعہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'بستن' سے مشتق صیغہ امر 'بند' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٢ء میں "عطر مجموعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ اشعار جو باہم مل کر قطعہ کے طور پر اپنا مفہوم ادا کرتے ہیں۔
"ایسا قطعہ جو کسی غزل یا قصیدہ میں شامل ہو . قطعہ بند کہلاتا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٤٤ )