قطعہ دار

( قَطْعَہ دار )
{ قَط + عَہ + دار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قطعہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے مشتق صیغہ امر 'دار' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٦٢ء میں "شبستان سرور" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - حلقہ دار : مراد : خوشنما، عمدہ۔
"دکانیں ایسی قطعہ دار تھیں جن کے درجوں پر کوٹھیاں نثار۔"      ( ١٨٦٦ء، جادہ تسخیر، ٢١ )
٢ - [ نباتیات و حیوانیات ]  پردہ دار، خانہ دار، جس میں پردے ہوں، حلقہ دار۔
"اعلٰی فنجائی میں بہت شاخدار کثیر خلوی یا قطعہ دار (Septate) وائیسیلٹم ہوتا ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، فنجائی اور مشابہ پودے، ٦١ )