عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قفل' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'ابجد' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨١٨ء میں "کلیات انشا" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - ابجد کا تالا، ایک وضع کا تالا جو حلقہ دار ہوتا ہے اور اس میں حروف لکھے ہوتے ہیں، جب ان حروف کو مقررہ ترتیب سے ملایا جاتا ہے تو وہ تالا کھل جاتا ہے۔
"اب قفل ابجد کی مثال پیش کرتے ہیں کہ اس معمہ کا راز خود اسی کے اندر موجود ہے۔"
( ١٩٤٩ء، آثارِ ابوالکلام، ٢١٢ )