قلب پذیر

( قَلْب پَذِیر )
{ قَلْب + پَذِیر }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قلب' کے ساتھ فارسی مصدر 'پذیر فتن' سے مشتق صیغہ امر 'پذیر' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٦٩ء میں "نفسیات کی بنیادیں" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - الٹنے والا، منقلب ہونے والا۔
"اس مقصد کے لیے نفسیات داں ایک ایسی قلب پذیر شکل کو عام طور پر استعمال کرتا ہے جس میں کسی شکل کو دیکھنے کے دو مساوی اچھے طریقے ہوں۔"      ( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں (ترجمہ)، ٢٥٨ )