قلعی گر

( قَلْعی گَر )
{ قَل + عی + گَر }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قلعی' کے ساتھ فارسی لاحقہ فاعلی 'گار' کی تخفیف 'گر' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٣ء میں "بنات النعش" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : قَلْعی گَروں [قَل + عی + گَروں (و مجہول)]
١ - برتنوں پر رنگ کا ملمع کرنے والا، صیقل کرنے والا۔
"کنجڑے، قصائی، کسیرے، ٹھٹیرے، قلعی گر، بڑھئی، کھٹ بنے، بزاز، منہیار . گلی گلی سودا بیچتے پھرتے تھے۔"      ( ١٩٦٧ء، اجڑا دیار، ٢٠ )