قلم برداشتہ

( قَلَم بَرْداشْتَہ )
{ قَلَم + بَر + داش + تَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قلم' کے ساتھ فارسی مصدر 'برداشتن' سے مشتق صیغہ حالیہ تمام 'برداشتہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت اور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٤٩ء میں "کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - فی البدیہہ، بے تکلف، بے ساختہ، جلدی جلدی (لکھنا)۔
"کیا تم انگریزی سے ہندی میں قلم برداشتہ ترجمہ کر سکتے ہو۔"      ( ١٩٨٤ء، گرد راہ، ٥٩ )