قلم دار

( قَلَم دار )
{ قَلَم + دار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قلم' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے مشتق صیغہ امر 'دار' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم اور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء میں "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بلور جیسی شکل والا، سلاخ نما صاف شفاف اور لمبے دانوں والا۔
"آر ٹی میسیا سے کشید کردہ ایک قلمدار پاوڈر سینٹونین کثیر مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے۔"      ( ١٩٦٦ء، کارگر، اگست، ستمبر، ٢٤ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : قَلَم داروں [قَلَم + دا + روں (و مجہول)]
١ - منشی، سیکرٹری۔
 عطارد قلم دار دیوان کا بندیا ہے کمر جوزا فرمان کا      ( ١٦٤٩ء، خاورنامہ، ٢ )