قلم فرسائی

( قَلَم فَرْسائی )
{ قَلَم + فَر + سا + ای }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قلم' کے ساتھ فارسی مصدر 'فرسودن' سے مشتق صیغہ امر 'فرسا' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٣ء میں "بست سالہ عہد حکومت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - لکھنا، خامہ فرسائی۔
"اسی تردد میں کئی سال گزر گئے اور اس پر قلم فرسائی کی ہمت نہ ہوئی۔"      ( ١٩٨٣ء، کاروان زندگی، ٧ )