قمار باز

( قِمار باز )
{ قِمار + باز }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قمار' کے ساتھ فارسی مصدر 'باختن' سے مشتق صیغہ امر 'باز' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٧٩ء میں "قصہ تمیم انصاری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : قِمار بازوں [قِمار + با + زوں (و مجہول)]
١ - شرط لگا کر بازی بدلنے والا، جواری، جوا کھیلنے والا۔
"موت اور زندگی کے باقی جھگڑوں سے کسی قمار باز کو کوئی واسطہ نہیں۔"      ( ١٩٢٤ء، نقش فرنگ، ١٤٠ )
  • جَواری
  • جُوئے باز
  • سَٹّے باز