قوس و قزح

( قَوس و قُزَح )
{ قَو (و لین) + سو (و مجہول) + قُزَح }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قوس' کے ساتھ 'و' بطور حرف عطف لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'قزح' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں "حسن شوق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مادہ
١ - دھنک یا رنگین کمان کی شکل جو آسمان پر بارش ہو چکنے کے بعد کبھی کبھی سورج نکلنے پر نظر آتی ہے، آفتاب کی شعاعیں جب بارش کے باریک قطروں میں سے گزرتی ہیں تو پھٹ کر سات رنگ پیدا کرتی ہیں جن سے روشنی مرکب ہے۔
"ترشے ہوئے ہیرے کے ہزاروں پہلو ہوتے ہیں اور کیسی کیسی قوس قزح ان میں جھلملاتی ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، فیضان فیض، ٣١ )