قوت شامہ

( قُوَّتِ شامَّہ )
{ قُوْ + وَتے + شام + مَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قوت' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'شامّہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٠٦ء میں "الحقوق و الفرائض" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( واحد )
١ - وہ قوت جس سے بری بھلی بَو کی تمیز کی جاتی ہے، سونگھنے کی قوت، یہ قوت ناک سے متعلق ہے۔
"یار میری قوت شامہ تو مجھے پاگل کر رہی ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، نشیب، ٢٩٩ )