قوت جاذبہ

( قُوَّتِ جاذِبَہ )
{ قُوْ + وَتے + جا + ذِبَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قوت' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی صفت 'جاذب' کے ساتھ 'ہ' لاحقہ تانیث ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٠٧ء میں اگست کے "مخزن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - جذب کرنے، کھینچنے کی طاقت۔
"اگر محبت واقعی نام ہے ایک قوت جاذبہ کا تو یہ کوئی حیرت کی بات نہیں کہ رادھا نے بھی ہریش چندر کی واردات قلب کا اثر قبول کر لیا تھا۔"      ( ١٩٨٨ء، نگار، کراچی، ستمبر، ٥٢ )