عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قوم' کے ساتھ فارسی مصدر 'پرستیدن' سے مشتق صیغہ امر 'پرست' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٢٢ء میں "نقش فرنگ" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : قَوم پَرَسْتوں [قَوم (و لین) + پَرَس + توں (و مجہول)]
١ - اپنی قوم کا پاس کرنے والا، وطنیّت کے نظریے کا قائل۔
"خالدہ ادیب خانم جس زمانہ میں ہندوستان آئیں، انڈین نیشنل کانگریس اپنے شباب پر تھی، اور ان کو بلایا بھی ہندوستانی قوم پرست مسلمانوں نے تھا۔"
( ١٩٨١ء، آسماں کیسے کیسے، ٢٦٩ )