قومی اثاثہ

( قَومی اَثاثَہ )
{ قَو (و لین) + می + اَثا + ثَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'قومی' کے ساتھ عربی زبان سے ہی اسم 'اثاثہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٠ء میں "معاشیات ہند" (ترجمہ) میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : قَومی اَثاثے [قَو (و لین) + اَثا + ثے]
جمع   : قَومی اَثاثے [قَو (و لین) + اَثا + ثے]
جمع غیر ندائی   : قَومی اَثاثوں [قَو (و لین) + اَثا + ثوں (و مجہول)]
١ - قومی ساز و سامان، قومی اسباب، قومی دولت، وہ مال و متاع اور قدرتی وسائل جو کسی گروہ انسانی یا ملک کو حاصل ہوں۔
"ہندوستان کے جنگل ایک بیش قیمت قومی اثاثہ ہیں۔"      ( ١٩٤٠ء، معاشیات ہند (ترجمہ)، ٢٣:١ )