عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قوم' کے ساتھ فارسی مصدر 'پروردن' سے مشتق صیغہ امر 'پرور' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٦ء میں "حیات جوہر" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - قوم کی خدمت کا جذبہ، قوم کی تربیت کرنا، قوم کی پرورش کرنا۔
"یہ کہہ دینا کہ کمیونزم یا ملّیت، نیشنلزم یا قومیت کے منافی ہے اس سے زیادہ وقعت نہیں رکھتا کہ کوئی شخص قوم پروری یا ملت پروری کے جوش میں لوگوں کو اپنے کنبے اور خاندان کی پرورش اور ان کی تنظیم سے منع کرتا پھرے۔"
( ١٩٢٦ء، حیات جوہر، ٢٢١ )