قوی الارادہ

( قَویُ الْاِرادَہ )
{ قَوی + یُل (ا غیر ملفوظ) + اِرا + دَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'قوی' کے ساتھ 'ا ل' بطور حرف تخصیص لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'ارادہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٤ء میں "فطرت نسوانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - پختہ عزم والا، مضبوط ارادے والا، دھن کا پکا۔
"اس کے بالکل برعکس بہت سے ضعیف اور لاغر لوگ، نہایت راسخ العزم اور قوی الارادہ ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٢٤ء، فطرت نسوانی، ١٤٨ )