رائے عامہ

( رائے عامَّہ )
{ را + اے + عام + مَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسما 'رائے' اور 'عامہ' کو ملانے سے مرکب 'رائے عامہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٤ء کو "خطبات گارساں دتاسی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - عام باشندوں کا (حکام کے سوا) نقطۂ نظر، رجحانات اور خیالات کی مجموعی صورت، عوام کی رائے۔
"بلند پایہ ادیب کے متعلق رائے عامہ کا بدلنا تو اور بھی کٹھن بن جاتا ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، قومی زبان، کراچی، جنوری، ٥٤ )