رائے زن

( رائے زَن )
{ را + اے + زَن }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رائے' کے ساتھ فارسی مصدر 'زدن' سے صیغۂ امر 'زن' لگانے سے مرکب 'رائے زن' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - رائے دینے والا، صلاح یا مشورے دینے والا، تنقید کرنے والا، صاحب بصیرت۔
"ملک فخر الدین کوچی دہلی کا دادبک اور درگاہ جلالی کے ہم نشینوں اور رائے زنوں میں شامل تھا۔"      ( ١٩٦٨ء، تاریخ فیروز شاہی، ٣١٢ )