راج پاٹ

( راج پاٹ )
{ راج + پاٹ }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسما 'راج' اور 'پاٹ' بطور لاحقہ لگانے سے مرکب اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٣ء کو "رانی کیتکی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سلطنت اور تخت شاہی، شاہی مسند، حکومت و سلطنت۔
"بس بے کل ہو گیا بے کلی سے بے کلی راج پاٹ گھر بار سب بھولا دن کا آرام گیا رات کی نیند گئی۔"    ( ١٩٨٥ء، خیمے سے دور، ٦٢ )
٢ - فرماں روائی، عمل داری، اقتدار، حکومت، کسی ریاست کا نظم و نسق یا طریق عمل۔ (پلیٹس)۔
٣ - دور دورہ، بول بالا، عروج۔
"مکھوں کے جھلڑ کے جھلڑ بھنبھنا رہے ہیں بد نظمی، بد سلیقگی کا راج پاٹ ہے۔"      ( ١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٢١٥ )
٤ - [ مجازا ]  عورت کا سہاگ۔
"میری سطلنت گئی، میرا راج پاٹ گیا، میں سہاگن سے رانڈ ہو گئی۔"      ( ١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٣٠٤ )