راحت رسانی

( راحَت رَسانی )
{ را + حَت + رَسا + نی }

تفصیلات


عربی سے ماخوذ اسم 'راحت' کے ساتھ فارسی لاحقہ فاعلی 'رساں' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'راحت رسانی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٠٦ء کو "الحقوق و الفرائض" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - سکون و آرام پہنچانے والا، سکھ دینے والا، آرام پہنچانا۔
"ہر شخص دوسروں کا خیال رکھے کہ ان کو کسی طرح کی تکلیف نہ ہو اور حتی الوسع ان کی خوشنودی اور راحت رسانی اور خیر خواہی میں کوشش کرے۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق الفرائض، ١٨٨:٣ )