راجا اندر

( راجا اِنْدَر )
{ را + جا + اِن + دَر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسما 'راجا' اور 'اندر' پر مشتمل مرکب اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠١ء کو "سنگھاسن بتیسی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - دیوتاؤں اور پریوں کا راجا، (مجازاً) وہ شخص جو حسین عورتوں کی محفل یا مجمع میں سب کا منظور نظر ہو۔
"ایک مور اتنی مورنیاں، اچھا خاصا راجہ اندر بن جاتا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، زمیں اور فلک اور، ١٥٩ )