رافضیت

( رافِضِیَّت )
{ را + فِضْی (کسرہ ف مجہول) + یَت }
( عربی )

تفصیلات


رفض  رافِض  رافِضِیَّت

عربی سے ماخوذ اسم صفت 'رافض' کے ساتھ 'یت' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'رافضیت' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٧٠ء کو "یادوں کی برات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - رافضی ہونا، رافضی ہونے کی حالت، رافض پن۔
"میری رافضیت کا غلغلہ بلند ہو گیا تو میرے چچا نواب محمد علی خان . پر میرا نکاح نہایت شاق گزرا تھا۔"      ( ١٩٧٠ء، یادوں کی برات، ١٦٢ )